یونان حکومت نے کشتی حادثے کی ابتدائی تحقیقات سے متعلق معلومات پاکستان کو فراہم کر دیں۔
معلومات کے مطابق ڈوبنے والی کشتی 9 جون کو لیبیا کے شہر بن غازی سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی، یونان کے علاقے پلاس سے 50 ناٹیکل میل دور 14 جون کو حادثہ پیش آیا۔
حادثے کا مقام یونان کی حدود میں 5 کلو میٹر گہرائی والے فشنگ ایریا کے قریب ہے، کشتی کا مالک مصری ہے۔
کشتی میں پاکستان، شام اور لیبیا کے افراد سوار تھے، حادثے کے بعد ہیلی نک کوسٹ گارڈ نے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو ریسکیو کیا۔
79 افراد کی لاشیں بھی نکالی گئی، لاشیں شناخت کے قابل نہیں تھیں۔
علاوہ ازیں یونان میں پیش آئے کشتی کے حادثے کے بعد ریسکیو کیے گئے افراد کے بیانات کے ذریعے 14 پاکستانی انسانی اسمگلرز کے نام سامنے آئے ہیں۔
انسانی اسمگلرز کی شناخت سامنے آنے کے بعد گرفتاری کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق انسانی اسمگلرز میں سے 5 کا تعلق گجرات سے ہے، جن کے نام شفقت، فیصل سنیارا، آصف سنیارا، حاجی ذوالفقار اور میاں عرفان ہیں۔
Comments are closed.