صدر مملکت نے یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق عمر قید کے مجرموں پر ہوگا۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔
زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی اطلاق نہیں ہوگا۔
مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرم بھی سزاؤں میں کمی سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں پر ہوگا جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ہیں۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق 60 سال سے زائد عمر کی ان خواتین قیدی پر ہوگا جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ہیں۔
18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت سزاؤں میں کمی کی منظوری دی۔
Comments are closed.