یورپی پارلیمنٹ نے بھاری اکثریت سے یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان مستقبل میں تجارت اور تعلقات کے قواعد طے کرنے والے معاہدے (TCA) کی منظوری دے دی ہے۔
اس حوالے سے ہونے والی ووٹنگ میں 660 ارکان نے حمایت میں ووٹ ڈالا، 5 ارکان نے مخالفت کی جبکہ 32 ممبران غیر حاضر رہے۔
یہ معاہدہ دونوں فریقین کے درمیان اس سال یکم جنوری کو اس وقت عارضی طور پر نافذ ہوا تھا جب برطانیہ نے یورپ سے باقاعدہ طور پر علیحدگی اختیار کی تھی۔ لیکن اس معاہدے کے مستقل نفاذ کیلئے پارلیمنٹ کی منظوری لینا ضروری تھا، جس پر حتمی فیصلہ یورپین کونسل 30 اپریل 2021 کو کرے گی۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کی جانب سے ووٹنگ کے بعد یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے خوشی و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ برطانیہ کے ساتھ مضبوط اور قریبی شراکت کیلئے بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے۔ جس کا مخلصانہ نفاذ لازمی ہے۔
معاہدے پر ووٹنگ کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ پارلیمنٹ برطانیہ کے یورپین یونین سے انخلاء جسے وہ ایک تاریخی غلطی سمجھتے ہیں، کے باوجود یورپی یونین، برطانیہ کے ساتھ تجارت اور تعاون کے اس معاہدے کا پر زور خیر مقدم کرتی ہے۔ جس کے باعث برطانیہ کی علیحدگی کے منفی نتائج کو کم کیا جا سکتا ہے۔
قرارداد پر گفتگو کرتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ نے اس معاہدے میں اشیاء و خدمات پر محصولات اور کوٹے کو صفر رکھنے کے پہلو کی خاص طور پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلو اس بات کی ضمانت ہے کہ منصفانہ مسابقت کے یہ قواعد مستقبل کے تجارتی معاہدوں میں بھی نمونے کے طور پر کام آسکتے ہیں۔
تاہم پارلیمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں برطانیہ کی جانب سے خارجہ، سلامتی اور ترقیاتی پالیسیوں کے علاوہ ایرازمس پروگرام میں طالبعلموں کے تبادلے میں اشتراک سے انکار کے فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
قرارداد میں برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جمہوریہ آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ سے متعلق پروٹوکول کے ساتھ ساتھ اس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کیلئے تمام مخلصانہ کوششیں بروئے کار لائے۔
علاوہ ازیں یورپین پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی جانب سے کسی بھی تیسرے ملک کے ساتھ کیا جانے والا ایک دور رس معاہدہ ہے جو یورپ اور برطانیہ کے درمیان مستقبل کے تعلقات کی بنیاد ہے۔
Comments are closed.