جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

ہیری اور میگھن انٹرویو: شہزادہ چارلس مایوس ہوگئے

برطانوی شاہی خاندان سے الگ ہونے والے ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے بعد پرنس آف ویلز چارلس مایوسی کی حالت میں چلے گئے۔

برطانوی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس آف ویلز چارلس ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے بعد ’مایوسی کی حالت میں‘ چلے گئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شہزادہ چارلس ہیری اور میگھن کے انٹرویو میں کہی گئی باتوں سے حیران اور بہت مایوس ہیں۔

ملکہ الیزبیتھ ہیری اور میگھن کے ونفرے کو دیے گئے تہلکہ خیز انٹرویو پر شہزادہ ولیم کا پہلا ردِعمل سامنے آنے کے بعد ولیم کی حمایت کررہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پرنس آف ویلز چارلس نے ہیری اور میگھن کا انٹرویو باقاعدہ طور پر دیکھا نہیں ہے لیکن خبروں کی وجہ سے اُنہیں کافی حد تک انٹرویو میں کہی گئی باتوں کا علم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مایوس ہیں۔

دوسری جانب پرنس ہیری انٹرویو پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پرنس چارلس سے رابطے میں ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس چارلس نے رواں ہفتے رائل ڈیوٹیز کا آغاز کردیا ہے لیکن انہوں نے انٹرویو پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔

شہزادہ ہیری کی مقبولیت 15پوائنٹس جبکہ میگھن مارکل کی مقبولیت تیرہ پوائنٹس گری۔

واضح رہے کہ ہیری اور میگھن مارکل نے اوپرا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ شاہی خاندان کے ایک فرد نے اُن کے بیٹے کی پیدائش سے پہلے اُس کی رنگت کے بارے میں تحفظات ظاہر کیے تھے۔

جواب میں شاہی محل کا کہنا تھا کہ یہ دعویٰ پریشان کن ہے لیکن معاملے کو نجی طور پر ہی حل کیا جائے گا۔

پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس نے ہیری اور میگھن کے اوپرا ونفرے کو دیے گئے انٹرویو پر کسی بھی قسم کا ردعمل دینے سے گریز کیا۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈیوک آف کیمبریج اور ڈیوک آف سسیکس کے درمیان ایک سال سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور اب ایک سال کے بعد شہزادہ ولیم کا ہیری سے رابطہ متوقع ہے۔ 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.