حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم کشمیر کے ساتھ چلنے اور لڑنے کو تیار ہیں۔
کراچی میں کشمیر سے اظہارِ یکجہتی کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کا فرض تھا کشمیر کا مقدمہ پوری دنیا میں لڑتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج تک کشمیر کا مسئلہ اس کی اصل روح کے مطابق حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی۔
ایم کیو ایم سربراہ نے مزید کہا کہ ہم کشمیر کے ساتھ چلنے اور اس کے لیے لڑنے کو تیار ہیں، نالائق حکمرانوں سے جب پاکستان کو آزادی حاصل ہوگی تو کشمیر بھی ضرور آزاد ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم سے زیادہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کا کسی کو درد نہیں ہوگا،ہم وہ ہیں جو پاکستان کا درد سب سے زیادہ محسوس کرتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ضروری ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے، 98 فیصد پاکستانی جب اسمبلیوں میں ہوں گے تب یہ مسئلہ حل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے پاکستان اپنی منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتا، اسمبلیوں میں جمہوریت ان ہی نشستوں پر ہے جہاں ہم بیٹھتے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ ایم کیو ایم گزشتہ کئی سالوں سے عوامی حقوق کے لیے عدالتی جدوجہد کر رہی ہے، اب آئین شکنوں کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنا فرض اور حق آئینی تشریح کر کے پورا کردیا ہے، اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نظام تبدیل نہ ہوا تو سخت جدوجہد کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، ہم عدالتی محاذ کے بعد سیاسی محاذ پر بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔
Comments are closed.