بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کی بیٹنگ جاری

راولپنڈی ٹیسٹ میں جیت کیلئے 370 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم جنوبی افریقا کی چائے کے وقفے پر ایک وکٹ کے نقصان پر بیٹنگ جاری ہے۔

اس سے قبل پاکستان دوسری اننگ میں  298 رنز بنا کر آؤٹ ہوگیا اور اس طرح جنوبی افریقا کو پنڈی ٹیسٹ جیتنے کیلئے  370 رنز کا ہدف ملا ہے۔

پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے مشکل وکٹ پر ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی پہلی ٹیسٹ سینچری اسکور کی وہ 115 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان نے کھانے کے وقفے کے بعد رضوان کی شاندار سینچری کی بدولت 102 اوورز میں 298 رن بنائے۔

چوتھے روز کے کھیل کا آغاز پاکستان کے لیے مایوس کن رہا اور جلد ہی اس کی ساتویں وکٹ 159 رن پر گر گئی جب حسن علی 5 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، مہاراج نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا۔

پاکستان کی آٹھویں وکٹ یاسر شاہ 23 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، نعمان علی 45 رن بنا سکے جبکہ آخری کھلاڑی شاہین آفریدی 4 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقا کے جارج لنڈے نے 5 اور کشوو مہاراج نے 3 وکٹ حاصل کیے جبکہ 2 وکٹ ربادا کے حصےمیں آئے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے پنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر 129 رنز بنائے تھے اور اس کی  6 وکٹیں گری تھیں، تاہم قومی ٹیم کو جنوبی افریقا کے خلاف مجموعی طور پر 200 رنز کی سبقت حاصل تھی۔

قومی ٹیم کے دوسری اننگ میں صفر پر نوجوان بیٹسمین عمران بٹ، پھر 28 کے مجموعے پر عابد علی بھی پویلین لوٹ گئے، ایسے میں شائقین کی امیدوں کا مرکز بابر اعظم تھے جو 45 کے مجموعے پر صرف 8 رنز بنا کر کیشو مہاراج کا شکار ہوگئے۔

اظہر علی جنہوں نے 33 رنز بنائے تھے، وہ بھی بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور 63 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد فواد عالم نے کمان سنبھالی اور وہ صرف 12 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جس کے بعد قومی ٹیم 76 پر ہی آدھی وکٹوں سے محروم ہوگئی تھی۔

ایسے میں فہیم اشرف اور محمد رضوان نے 52 رنز کی پارٹنر شپ بنائی لیکن 128 کے مجموعے پر فہیم اشرف بھی پولین لوٹ گئے۔

دن کے اختتام تک محمد رضوان 28 اور حسن علی بغیر کوئی رن بنائے کیریز پر موجود تھے۔

اس سے قبل پاکستانی بولنگ اٹیک کے سامنےمہمان ٹیم پہلی اننگ میں 201 رنز پر پولین لوٹ گئی تھی، فاسٹ بولر حسن نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.