اسلام آباد پولیس نے سول جج عاصم حفیظ کے گھر میں کمسن ملازمہ پر تشدد کا معاملہ سامنے آنے کے 10 دن بعد تفتیش کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنا دی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز شہزاد بخاری ہوں گے۔
دوسری جانب لاہور کے اسپتال میں زیر علاج بچی رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے کہا ہے کہ رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی قانونی تحویل میں لے لیا ہے، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا ایک اہلکار جنرل اسپتال میں رضوانہ کی نگرانی کیلئے تعینات رہے گا۔
واضح رہے کہ رضوانہ پر تشدد کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آیا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا۔
بچی کو جج کی اہلیہ سے لینے کے بعد جب والدین اسپتال لے کر گئے تو بچی کے سر کے زخم میں کیڑے پڑے ہوئے تھے، دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے، گردے اور پھیپڑے متاثر تھے، بات نہيں کرسکتی تھی اور خوف کی حالت میں تھی۔
Comments are closed.