گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کی انتظامیہ اور طلبہ میں مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے کل سے جامعہ کھولنے کا اعلان کردیا۔
وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈاکٹر افتخار نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طلبا نے احتجاج ختم کردیا، کل سے جامعہ کھل جائے گی۔
وی سی گومل یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے کیمٹی بنادی ہے، طلبا ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، جائز مطالبات کو کمیٹی زیرِغور لائے گی۔
خیال رہے کہ ہاسٹل سمیت دیگر مسائل کے باعث طلباء کے احتجاج کے باعث جامعہ 13 ستمبر سے بند تھی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈا پور اور وائس چانسلر گومل یونیورسٹی میں تنازع شدت اختیار کرگیا تھا جس کے بعد جامعہ کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کا مبینہ آڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کو دھمکیاں دیں۔
بعدازاں وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر افتخار احمد نے گورنر مشتاق غنی کو شکایتی خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ جامعہ میں خطرات درپیش ہیں، علی امین گنڈاپور نے دھمکیاں دی ہیں، عہدے سے مستعفی ہونے کا کہا ہے ۔
اس کے بعد قائم مقام گورنر خیبر پختونخوا مشتاق غنی نے گومل یونیورسٹی کے وی سی کو 3 روز کے اندر اندر اثاثوں کی تقسیم سے متعلق پروگریس رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
Comments are closed.