گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے سندھ بھر میں نئے بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔
جی ڈی اے رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دونوں مراحل 26 جون 2022 اور 15 جنوری 2023 کو ہونے والے جھرلو الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔
جی ڈی اے تمام جمہوریت پسند اور سندھ دوست جماعتوں کو یکجا کرکے سندھ حکومت کی فسطائیت کے خلاف مزاحمت کرے گی۔
پارٹی کا کہنا تھا کہ عدالت کے ذریعے حالیہ الیکشن کو کالعدم قرار دلوائیں گے۔
کوئی یہ نہ سمجھے کہ مزاحمت کے نام پر دہرا معیار لا کر سندھ کو تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
دھاندلی سندھ کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر ہوئی ہے اور مزاحمت بھی سندھ بھر میں کی جائے گی۔
اس بات کا فیصلہ فنکشنل لیگ ہاؤس میں جی ڈی اے کے ہونے والے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی، زین شاہ، سردار رحیم، ایم پی اے نند کمار گوکلانی، حسنین مرزا، سردار صادق کھوسو، سید شفقت حسین شاہ، جگدیش اوجا، خواجہ نوید امین، بیریسٹر ارشد شر، فیصل بلوچ و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ کی عوام کے مینڈیٹ کو چرایا گیا ہے اور سندھ کی عوام کے ووٹوں کو پامال کیا گیا۔
یہ تاریخ کے بدترین الیکشن تھے، دھاندلی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے باوجود بھی الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں لیا جس سے ان کے دھاندلی میں ملوث ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود قوانین میں ترمیم کیے بغیر بلدیاتی انتخابات کروائے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ زرداری مافیا کے ہوتے ہوئے شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے۔
Comments are closed.