خیبر پختون خوا کے وزیرِ صحت تیمور سلیم جھگڑا کا صوبے میں کورونا وائرس بچوں میں پھیلنے اور اس سے بچوں کی ہلاکتوں کی خبروں کے حوالے سے کہنا ہے کہ صوبے میں بچے کورونا سے اب بھی محفوظ ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختون خوا کے وزیرِ صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ڈیٹا آ جائے تو دیکھتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریض زیادہ ہیں وہاں دوسری سروسز محدود کی جائیں گی، صوابی میں بچوں پر تحقیق کے مطابق وہ بچے کورونا وائرس کی بیماری گزار چکے تھے۔
وزیرِ صحت خیبر پختون خوا نے مزید کہا کہ جن اضلاع میں کورونا وائرس کی شرح 5 فیصد ہے وہاں اسکولوں کو بند کرتے ہیں، ہم نے سب کو ویکسین فراہم کرنی ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں پرائیویٹ ویکسین بھی لگوانے پر کوئی اعتراض نہیں ، لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، اگر مرض بڑھا تو آخری اقدام لاک ڈاؤن ہو گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 89 ہزار 255 ہو چکی ہے، جبکہ اس سے کُل اموات 2 ہزار 382 ہو گئیں۔
ادھر پاکستان کورونا وائرس کی جاری تیسری لہر کے دوران مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں 31 ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 234 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 83 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس بیماری سے 1 ہزار 931 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز آنے کی شرح بڑھ کر 10 اعشاریہ 43 فیصد ہو گئی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار 613 ہو گئی ہے، جبکہ کُل مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 78 ہزار 165 ہو چکی ہے۔
24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 50 ہزار 170 ٹیسٹ کیئے گئے، جبکہ اب تک کُل 1 کروڑ 2 لاکھ 97 ہزار 544 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔
ملک بھر میں اسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل 56 ہزار 347 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 3 ہزار 384 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 6 لاکھ 7 ہزار 205 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.