سائنسدانوں نے بالوں سے ڈھکی ہوئی کیکڑے کی نئی نسل دریافت کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں نے کیکڑے کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے جوکہ اسپنج کی طرح نرم اور بالوں والا ہے، یہ کیکڑا اپنے بالوں کو دوسرے شکاریوں سے بچانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیکڑے کی قسم کا نام چارلس ڈارون کے جہاز کے نام پر Lamarckdromia beagle رکھا گیا ہے۔
اس کا تعلق Dromiidae خاندان سے ہے جسے عام طور پر ’اسپنج کیکڑے‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسے مغربی آسٹریلیا کے ساحل سے دور ایک خاندان نے دریافت کیا تھا اور پھر انہوں نے اسے شناخت کے لیے مقامی میوزیم بھیج دیا تھا۔
ویسٹرن آسٹریلوی میوزیم سے تعلق رکھنے والے اینڈریو ہوسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسپنج کیکڑے اکثر بالوں والے ہوتے ہیں لیکن یہ مکمل شگاف کوٹ کے بجائے مخمل کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔
Comments are closed.