سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں کیٹی بندر کے قریب گہرے سمندر میں 3 کشتیاں الٹنے کے واقعے میں لاپتہ ہونے والے مزید 2 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئی ہیں۔
پاک نیوی کے ہیلی کاپٹروں اور ہیوی بوٹس کے ذریعے 9 ماہی گیروں کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔
پاکستان فشر فوک فورم کے مطابق گزشتہ روز تیز طوفانی ہواؤں کے باعث حجامڑو کریک اور کائر کریک کے مقام پر 3 کشتیاں اُلٹ گئی تھیں جس کے نتیجے میں 46 ماہی گیر لاپتہ ہو گئے تھے۔
اب تک 3 ماہی گیروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جبکہ 34 کو بچا لیا گیا ہے۔
آج 9 ماہی گیروں کی تلاش کے لیے نیوی کی ریسکیو ٹیموں اور 2 ہیلی کاپٹرز کا آپریشن جاری ہے۔
پاکستان نیوی کے جوانوں کے کھلے سمندر میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں 2 ہیلی کاپٹرز، 4 ہیوی بوٹس، 2 شپس، 200 پاک نیوی کے جوان اور غوطہ خور شامل ہیں۔
واقعے کے بعد کمشنر حیدر آباد نے ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے اضلاع میں سمندر میں شکار کرنے اور نہانے پر پابندی عائد کر دی ہے، یہ پابندی ایک ہفتے کے لیے دفعہ 144 کے تحت نافذ کی گئی ہے۔
Comments are closed.