کیا گیمز پر پابندی لگانا مسئلے کا حل ہے؟ آج کل آن لائن گیمز نے بچوں اور نوجوانوں کو اپنے سحر میں جکڑا ہوا ہے، والدین بچوں کی کس طرح رہنمائی کرسکتے ہیں؟ اس حوالے سے ماہرین کی رائے بھی سامنے آگئی ہے۔
لاہور میں آن لائن گیم کھلینے کے دوران فیملی کو قتل کرنے کے معاملے پر ماہر نفسیات ڈاکٹر عائشہ صنوبر کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سال کا لڑکا حقیقت اور تخیل میں فرق کرسکتا ہے۔
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ ضروری ہے اس معاملے میں دیگر باریکیوں کو دیکھا جائے، دماغی صحت میں مسائل کی وجہ سے کچھ بچے آن لائن گیمز سے متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن گیمز کا بچوں کی نفسیات پر اتنا اثر نہیں ہوتا، آن لائن گیمز پر پابندی لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔
Comments are closed.