وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 5 ملین کی امپورٹ ہوئی ہے، اگلے ماہ روپے پر پریشر کم ہو گا، امید ہے 2 ہفتے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، کوشش ہے کہ ڈالر زیادہ آئیں اور کم باہر جائیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ اس مہینے 5 ملین ڈالرز کی درآمدات ہوئی ہیں، جون میں 3.8 بلین کی پیٹرولیم مصنوعات خریدیں، درآمدات میں کمی کے باعث روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ درآمدات میں کمی آئی ہے جو خوش آئند ہے، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے، دو تین ماہ میں ایکسپورٹ بڑھانے کی کوشش کریں گے، کوشش کر رہے ہیں کہ مقامی صنعت کو مزید فروغ دیا جائے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ 3 ماہ میں ایسی کوئی چیز نہیں کی کہ روپے کی قدر میں کمی آئے اور ملک ڈیفالٹ کی طرف جائے، عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کی طرف چھوڑ کر گئے، جو پارٹی بجٹ خسارہ کم کرنے کا کہتی تھی اس نے چار بجٹ خسارے کے دیے۔
اُنہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت کی پالیسیوں کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا تھا، کوشش کر رہے ہیں کہ مقامی صنعت کو فروغ دیں، خان صاحب پوچھتے ہیں کہ ذمے دار کون ہے، ذمے دار آپ خود ہیں۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ ہم نے بڑا مشکل بجٹ دیا ہے کیونکہ خان صاحب اس نہج پر چھوڑ کر گئے، اس ماہ بجلی کے بل میں اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ آئی ہے، خان صاحب! ہر شعبے کی تنزلی کے ذمے دار آپ ہیں، آپ نے جی ڈی پی اور اکانومی خراب کی۔
انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ آپ نے 1400 ارب روپے بڑھایا، ایک پیسے کا بھی ٹرانسمیشن نقصان کم نہیں کیا، عمران خان نے بجلی میں ایک پیسے کا خسارہ کم نہیں کیا، ایک پیسے کا ریفارم نہیں کیا، ایک پیسے کا کام نہیں کیا، گیس کے شعبے میں بھی کوئی کام نہیں کیا گیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نومبر میں آپ نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، معاہدہ توڑا، آپ نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دی، کہتے ہیں کہ تھوڑا سا ملک کو ڈیفالٹ کر دیا تو کیا فرق پڑتا ہے، تھوڑی سی ایمنسٹی دے دی تو کیا فرق پڑتا ہے، فرق پڑتا ہے خان صاحب۔
اُنہوں نے سوال کیا کہ عمران خان 50 لاکھ کا کہتے تھے، 50 ہزار یا 5 ہزار گھر بھی بنائے؟ کہاں گھر بنائے؟ دکھا دیں، ایک آدمی کو بھی نوکری دی ہے تو دکھا دیں، عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے 65 لاکھ لوگ بےروزگار ہیں، ٹرسٹ کے نام پر دھندا بنالیا ہے، توشہ خانے کی گھڑیاں 20 فیصد پر لے لیں اور دوسروں کو بھاشن دیتے ہیں۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ بی آر ٹی پر تحقیقات کراتے، کیوں نہیں کرائی، فروری میں آپ نے پیٹرول اور ڈیزل نقصان میں بیچنا شروع کر دیا، ہم نے ملک کی خاطر سیاسی نقصان اٹھایا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ نے 190ملین پاؤنڈ واپس کیے کیونکہ انگوٹھیاں مل رہی تھیں اس کے عوض، آپ کو فارن فنڈنگ میں کس بات کا ڈر ہے، کہیں کہ فیصلہ دو، میں الیکشن کمیشن سے اپیل کرتا ہوں کہ فیصلہ دیں، آپ فنانشل ٹائم پر کیس کریں ناں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مرحوم جج ارشد ملک نے تسلیم کیا تھا کہ نواز شریف کے خلاف غلط فیصلہ کیا تھا، جج کو معطل کر دیا گیا، جج کا فیصلہ معطل نہیں کیا گیا، اس ملک کو بچایا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف نے بچایا ہے، اس ملک کو بچایا ہے تو اتحادی حکومت نے بچایا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جو مشکلات آئیں گی وہ ہم سب کو برداشت کرنا پڑیں گی، ایک دکاندار 12 لاکھ سالانہ کماتا ہے تو 36 ہزار ٹیکس دے سکتا ہے، دکانداروں کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر لوں گا۔
وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 2500 ارب بجلی کا سرکلر ڈیٹ کر دیا گیا، سو ڈیڑھ سو یونٹ استعمال کرنے والوں پر ٹیکس معاف کر دیں گے، روپے پر پریشر ختم ہو گا اور چیزیں آسان ہو جائیں گی۔
اُن کا کہنا ہے کہ جولائی میں پیمنٹس دینی تھیں اس لیے رواں ماہ زیادہ پریشر تھا، اگست کے مہینے سے ہم پر جو پریشر تھا وہ ختم ہو جائے گا، ای سی سی نے امپورٹ پر بین ہٹانے کی منظوری دی ہے، موبائل فون پاکستان میں بن رہے ہیں اور بنتے رہیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خان صاحب نے آئی ایم ایف سے وعدہ توڑا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا، کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آئندہ ماہ سے ایکسپورٹ کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ جو پارٹی کہتی تھی قرضہ کم کرنے آئے ہیں انہوں نے 76 سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ قرضہ لیا، شوکت ترین سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ چھوڑ کر گئے تھے، ہر سال بجٹ ڈیفیسٹ بڑھایا گیا اور ٹیکس کو کم کیا گیا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پورے ملک کو پیچھے چھوڑ کر چلے گئے اور پوچھتے ہیں ذمے دار کون ہے، کوئی شعبہ اٹھا کر دیکھ لیں انہوں نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ جو مینو فیکچرننگ کمپنی 10 فیصد ایکسپورٹ نہ کر سکی تو اس پر 5 فیصد ایڈیشنل ٹیکس ہو گا، وزیرِ اعظم سے بات کر کے اگلے سال یہ ٹیکس نافذ کریں گے۔
Comments are closed.