کور کمانڈر کراچی پر حملے کے مقدمے میں پولیس کے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں لائنز ایریا سے گرفتار جند اللّٰہ کے کارکن سید کاشف علی سے مشترکہ تفتیش اور تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ نے آٹھ رکنی جوائنٹ انیٹروگیشن و انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔
حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے دو شعبوں، ملٹری انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، پاکستان رینجرز، اسپیشل برانچ، کراچی پولیس اور کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے افسر بھی شامل ہونگے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق ضرورت پڑنے پر جے آئی ٹی کسی بھی اور ادارے یا شعبے سے معاونت لے سکے گی۔ جے آئی ٹی 30 دن میں ملزم سید کاشف علی شاہ سے تفتیش یا تحقیقات مکمل کرے گے۔
تفتیش یا تحقیقات مکمل ہونے کے ایک ہفتے بعد مشترکہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ جند اللّٰہ کے رکن سید کاشف علی شاہ کو گزشتہ ہفتے سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔
سی ٹی ڈی سندھ کی ریڈ بک میں شامل ملزم سید کاشف کو مارنے یا گرفتاری پر محکمہ داخلہ سندھ نے 5 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔ تفتیشی افسر راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم کاشف علی کراچی کے علاقے کلفٹن میں سال 2004 میں اس وقت کے کور کمانڈر کراچی کے کانوائے پر حملہ کرنے میں ملوث تھا۔ جو مفرور تھا اور مختلف شہروں میں روپوشی کاٹتا رہا۔
Comments are closed.