کراچی کے علاقے کورنگی کی فیکٹری میں آگ لگنے کے باعث 16 افراد کے جاں بحق ہونے کے کیس میں فیکٹری مالک فیصل طارق تفتیش کے لئے پیش ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فیصل طارق نے علی مہتا کے ساتھ کیا گیا کرایہ نامہ پیش کیا، فیصل طارق سے پوچھا گیا کہ رہائشی زمین پر کمرشل عمارت کیسے بنالی؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے یہ جگہ بنی بنائی خریدی۔
تفتیشی حکام نے سوال کیا کہ نقشہ اور کاغذات رہائشی عمارت جبکہ تعمیر کمرشل ہے تو پراپرٹی کیوں خریدی؟ اس حوالے سے فیصل طارق نے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری چلانے والے علی مہتا ضمانت کے باوجود پیش نہیں ہوئے، کوشش کی جائے گی دونوں ملزمان کی ضمانت منسوخ کروائی جائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالکان فیصل طارق اور حسن علی مہتا نے عبوری ضمانت حاصل کرلی ہے۔
Comments are closed.