کوئٹہ کے مقامی ہوٹل کی پارکنگ میں گزشتہ رات ہوئے دھماکے کا مقدمہ تا حال درج نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے لئے مراسلہ سی ٹی ڈی تھانے بھجوایا جا رہا ہے جبکہ دھماکے کی جگہ کو کرائم سین قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گزشتہ رات دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ، 10زخمی ہوگئے تھے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بتایا کہ دھماکےمیں 40 سے 50 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی شناخت نصیب ﷲ، پولیس اہلکار شجاعت عباسی، ہوٹل سیکورٹی گارڈ اسد ﷲ، شفٹ منیجر شاہ زیب اور محکمہ جنگلات کا ملازم ایمل کاسی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں دو اسسٹنٹ کمشنر بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ کوئٹہ کا ایک محفوظ ترین علاقہ ہے، غیر ملکی بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں۔ ایک گاڑی کس طرح ہوٹل کی پارکنگ میں داخل ہوئی، سیکورٹی کی کسی قسم کی بریچ ہوئی تب ہی گاڑی اندر پہنچی۔ دھماکا خیز مواد گاڑی میں موجود تھا۔
Comments are closed.