کمسن رضوانہ تشدد کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار نے سیشن جج راولپنڈی کو سول جج عاصم حفیظ کے بچی پر تشدد کے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیشن جج راولپنڈی نے رضوانہ تشدد کیس میں سول جج پر لگے الزامات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
رضوانہ تشدد کیس میں سول جج کی بیوی سومیا عاصم آج بھی پیش نہیں ہوئیں، فرد جرم عائد نہ کی جا سکی، ملزمہ سومیا کی جانب سے عدالت میں دو نئی درخواستیں دائر کردی گئیں۔
ملزمہ سومیا کے وکیل نے اس بس ٹرمینل کی سی سی ٹی وی کا ریکارڈ مانگ لیا، جہاں سومیا نے زخمی رضوانہ کو اس کے والدین کے حوالے کیا تھا، ساتھ ہی سومیا نے رضوانہ کی والدہ اور اہلخانہ کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔
رضوانہ کے وکیل نے کہا کہ فرد جرم کی کارروائی مؤخر کرنے کےلیے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پولیس نےچالان جمع کروادیا ہے، فرد جرم کی کارروائی شروع ہونی چاہیے۔
عدالت نے سی سی ٹی وی سے متعلق درخواست پر پراسیکیوشن سے 19دسمبر کو دلائل طلب کرلیے۔
سول جج عاصم حفیظ ان کی بیوی سومیا اور بچوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن رضوانہ نے نئی زندگی ملنے کے بعد اسکول جانا شروع کر دیا ہے، رضوانہ کا مطالبہ ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں اسلام آباد کے سول جج کے گھر کام کرنے والی کمسن بچی رضوانہ پر تشدد کا کیس سامنے آیا تھا۔
رضوانہ کے پورے جسم پر تشدد کے نشانات تھے، سر پر لگا زخم علاج نہ ہونے سے سڑ چکا تھا، کم سن رضوانہ کے سر پر لگے زخموں میں کیڑے پڑ چکے تھے۔
Comments are closed.