اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید نے کہا ہے کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا، حکومت نے کلبھوشن کو این آر او نہیں دیا۔
خالد جاوید نے کہا کہ دراصل عالمی عدالت نے پاکستان کو حکم دے رکھا ہے کہ بھارتی جاسوس کو اپیل کا حق دینے کے لیے آئین میں ترمیم کریں یا نیا قانون بنائیں، اگر بل نا آتا تو بھارت پاکستان کو حکم عدولی پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں لے جاتا۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے اپوزیشن کو اس معاملے پر ان کیمرہ بریفنگ کی دعوت بھی دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سمیت 33 بلز منظور کر لئے گئے تھے جن میں سے دو بل اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے۔
Comments are closed.