اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی محتسب برائے ہراسانی کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
عدالتِ عالیہ نے 8 اپریل تک پولیس کو اذلان خان کی گرفتاری سے روک دیا جبکہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اذلان خان کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا کہ 15 روز میں ضمانتی مچلکے جمع نہ ہونے پر سیشن کورٹ سے ملنے والی ضمانت منسوخ ہو چکی ہے، ضمانت ہی منسوخ ہو گئی تو 10 لاکھ کے مچلکوں کا حکم غیر مؤثر ہو گیا۔
درخواست گزار اذلان خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جاں بحق شہریوں کے ورثاء سے معافی نامہ ہو چکا ہے، زخمی ہونے والے مدعی نے بھی معاف کر دیا ہے۔
اذلان خان کے وکیل نے عدالتِ عالیہ سے استدعا کی کہ وہ ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
واضح رہے کہ وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان خان سری نگر ہائی وے پر ہوئے حادثے کے مقدمے میں نامزد ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر کشمالہ طارق کے شوہر اور بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے ہوئے حادثے میں 4 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے چاروں نوجوان مانسہرہ سے اے این ایف کا ٹیسٹ دینے کے لیے اسلام آباد آئے تھے۔
Comments are closed.