متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینرز ڈاکٹر فاروق ستار اور نسرین جلیل نے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی طرح تیل، گیس اور بجلی کی قیمتوں کو کم کیا جائے۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’سےنو ٹو ڈیفالٹ‘ ہمارا عزم مصمم اور کامل یقین ہے۔ متوسط طبقے اور تنخواہ داروں پر مالی بوجھ کم سے کم ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اشیائے خور و نوش اور لازم مصنوعات پر ڈیوٹی کم کی جائے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ براہ راست ٹیکس کے نظام کو بڑھانے اور بلاواسطہ ٹیکس کم کرنے کی ضرورت ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ زراعت کی آمدنی کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے۔ پورٹ قاسم اور پاکستان اسٹیل کی زمینوں پر بہت سے لوگوں نے نظریں جما رکھی ہیں۔ مافیا کے لوگ سن لیں کہ ایم کیو ایم اب پہلے سے زیادہ متحد، منظم اور مستحکم ہے۔ زمین کی قیمتوں کو اعتدال میں لا کر نئے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز بنائے جائیں۔
اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل نے کہا کہ بلاواسطہ ٹیکس سے ہم عوام کو پیس رہے ہیں، براہ راست ٹیکس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایسے لوگوں کی نشاندہی ہو سکتی ہے جو ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔
نسرین جلیل نے کہا کہ صنعتی سیکٹر کا معیشت میں 67 فیصد حصہ ہے۔ سندھ میں جاگیردارانہ نظام کے سبب بچوں کے اسکول میں انرولمنٹ کی شرح کم ہے۔
Comments are closed.