کراچی میں 9 مئی کو شارعِ فیصل پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی ایک اور سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی ۔
مذکورہ ویڈیو میں مشتعل افراد کو گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق سندھ بھر سے جلائو گھیراؤ میں ملوث 340 افراد کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔
پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیو فینسنگ اور پن پوائنٹ لوکیشن سے گرفتاری کا عمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں 9 مئی سے 3 روز تک ہونے والی ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں 2 پیپلز بسیں اور 2 واٹر ٹینکر جلائے گئے، شارع فیصل پر قیدی وین کو بھی آگ لگائی گئی۔
پولیس کے مطابق شہر میں 2 درجن سے زائد موٹر سائیکلوں کو جلایا گیا اور مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو نرسری پر رینجرز کی چوکی کو بھی آگ لگا کر نقصان پہنچایا گیا، 10 مئی کو مظاہرین نے یونیورسٹی روڈ پر پولیس موبائل کو آگ لگائی۔
پولیس کے مطابق کراچی میں پیش آئےواقعات میں ایس پی اور ڈی ایس پی سمیت 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جلاؤ گھیراؤ، ہنگامہ آرائی، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت 10 سے زائد مقدمات درج کیے گئے جن میں رہنما پی ٹی آئی آفتاب صدیقی، راجہ اظہر اور خرم شیر زمان سمیت 400 افراد کو نامزد کیا گیا۔
دوسری جانب ڈی جی پارکس کراچی جنید اللّٰہ کا کہنا ہے کہ شارع فیصل پر احتجاج کے باعث بے شمار درختوں کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے بتایا کہ شارع فیصل پر لگے 70 سے زائد درخت جلائے گئے۔
کراچی میں اس ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے دوران انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔
Comments are closed.