متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہریوں سے جبراً ٹیکس وصول کرنا بھتہ خوری کے مترادف ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کے ایم سی چارجز بجلی کے بلوں کے ذریعے جبراً وصول کرنے پر سخت مذمت کا اظہار کیا۔
اپنے مشترکہ بیان میں ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کراچی سے ٹیکس کی مد میں سالانہ 300 ارب روپے کماتی ہے، اس کا حساب دیا جائے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے نام پر سندھ حکومت بھاری بل بھیجتی ہے، وہ پیسہ کہاں خرچ کیا جاتا ہے؟
رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اربوں روپے ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کے شہریوں کو نہ پانی میسر ہے نہ سیوریج کا نظام ٹھیک ہے۔
ایم کیو ایم نے کہا کہ سندھ حکومت نے کےالیکٹرک کے ساتھ مل کر شہریوں کی محنت کی کمائی پر ڈاکہ مارنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ یہ پیپلز پارٹی کا ایک آمرانہ فیصلہ ہے جس پر کسی سے مشاورت نہیں کی گئی۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ شہریوں کو سہولتیں دیے بغیر کسی قسم کے ٹیکس کی جبری وصولی کے خلاف ہر سطح پر مخالفت کریں گے۔
Comments are closed.