کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی و خوشحالی جماعت اسلامی کی کامیابی ہی ممکن ہے، قوم اور ذات کے نام پر تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیں،اٹھارہویں ترمیم اور اختیارات کی باتیں کرنے والے بتائیں کہ ایم این اے کے فنڈز سے بنائی گئیں سڑکیں بارشوں میں کیوں بہہ گئیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت ملک میں سیاسی بساط بچھائی جارہی ہے لیکن کراچی کی کسی کوکوئی فکر نہیں، اب کراچی والوں کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ اب ہمیں ایسے لوگوں اور ہواوں کے پیچھے نہیں جانا چاہیئے جو 35 سال سے کراچی کا استحصال کررہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ عوام ووٹ کی طاقت سے شہر کی تقدیر بنائیں اور28 اگست کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کو کامیاب کریں، محسود قبائل نے جنوبی وزیرستان کی بیلٹ کا تحفظ کیا جہاں حکومت پاکستان کو کبھی فوج لگانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔آزاد کشمیر بھی انہی قبائیلیوں کی جدوجہد کی وجہ سے آزاد ہوا اگر بین الاقوامی سطح پر سازش نہ ہوتی تو پورا کشمیر حاصل کرلیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی قبائلی بیلٹ بقیہ کشمیر حاصل کرنے کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ ہے۔محسود قبائل کی تاریخ پر ہم سب پاکستانیوں کو فخر ہے۔ جن قبائلیوں نے سرحدوں کی حفاظت کی انہیں لوگوں پر فوجی آپریشن کیا گیا جس پر ہم نے اس وقت بھی آواز اٹھائی اور آج بھی یہی کہتے ہیں کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے قبائیلوں کے تحفظ کے لیے اپنا واضح موقف پیش کیا تھا کہ یہ جنگ ہماری نہیں امریکہ کی جنگ ہے۔کراچی میں جب قوم اور ذات کے نام پر ٹارگٹ کلنگ اور آپریش کے ذریعے مارا جاتا تھا اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی تھی جس نے ادارہ نور حق میں عمائدین کا جرگہ رکھا اور آپریشن کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھائی اس وقت کوئی بھی اہم پی اے اور ایم این اے ایسا نہیں تھا جس نے آواز اٹھائی ہو۔
Comments are closed.