وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کی بہتری کے لیے سندھ اور وفاقی حکومت کو ساتھ چلنا پڑے گا، حکومتوں کو ایک دوسرے سے معاونت کرنی ہو گی، کراچی سرکلرریلوے بڑا منصوبہ ہے جس میں مشکلات بھی بڑی آئیں گی ، وفاقی حکومت منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پُرعزم ہے سندھ حکومت کو بھی ساتھ دینا ہو گا۔
کراچی میں جدید سرکلر ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سندھ کی ترقی کے لیے آگے بڑھنا ہوگا اور ساتھ چلنا ہوگا کراچی کے دیگر مسائل کے حل کے لیے وفاقی اورصوبائی حکومت کوملکر چلنا ہوگا کراچی پھیلتاجارہا ہے جس کے باعث مسائل بڑھ جاتےہیں لاہور بھی پھیل رہا ہے جس کی وجہ سے شہروں پر دباو بڑھ جاتاہے اور وسائل کم ہوجاتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کے سی آر منصوبہ پر وزیراعلیٰ سندھ ،گورنرعمران اسماعیل کی معاونت کے مشکورہیں کراچی معیشت کےحوالے سے اہم شہر ہے یہ 1970میں کیاتھا سب جانتے ہیں کراچی میں انتشار کے بعد اس کی ترقی تیزی سے گرناشروع ہوئی تاہم کراچی میں کے سی آر سے پورا ملک فائدہ اٹھا سکے گا بدقسمتی سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کا جونظام ہونا چاہیے تھا نہیں بنا۔
جدید کے سی آر میں کل 25 ٹرینیں ہوں گی جن کے روزانہ 592 ٹرپ ہوں گے۔ ہر ٹرین میں 814 مسافروں کو لے جانے کی گنجائش ہوگی۔ روزانہ تقریبا 4،75،000 مسافروں کی آمدورفت ممکن ہوگی۔
20 ارب روپے کی لاگت سے کے سی آر روٹ کا انفراسٹرکچر تعمیر کیا جائے گا۔ 43 کلو میٹر طویل سرکلر ٹرین منصوبے پر تین مرحلوں میں کام ہوگا. منصوبہ 18سے 24 ماہ میں مکمل ہوگا۔جدید سرکلر ریلوے کے 30 سٹیشنز رہائشی، صنعتی اور دفتری علاقوں کو ملائں گے۔
Comments are closed.