بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی کیلئے مچھر مار اسپرے کی 60 گاڑیاں، آدھی خراب نکلیں

کراچی میں مچھروں کی بہتات سے یومیہ سیکڑوں افراد ڈینگی میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ شہر کی 246 یونین کونسلز کے لیے دستیاب 60 میں سے 30 گاڑیاں خراب ہیں جبکہ انتظامیہ 4 اضلاع میں مکمل اور 3 میں 80 فیصد اسپرے مہم کا دعویٰ کر رہی ہے۔

کراچی میں ڈینگی تیزی سے پھیل رہا ہے، مچھر مار اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے یومیہ سیکڑوں شہری ڈینگی کا شکار ہونے لگے، 246 یونین کمیٹیز پر مشتمل کراچی کے لیے موجود 60 میں سے صرف 30 ہی گاڑیاں زیر استعمال ہیں جبکہ دیگر گزشتہ تین سالوں سے خراب کھڑی ہیں۔

ڈینگی اور ملیریا کے ٹیسٹ کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

جیو نیوز کی تحقیقات کے مطابق ایک یونین کمیٹی میں کم از کم دو گاڑیوں کی ضرورت ہے تو اسپرے کے لیے 16 دنوں سے زائد کا وقت درکار ہے تاہم انتظامیہ کا ضلع کیماڑی، غربی، وسطی اور ملیر میں مکمل اسپرے کرنے اور ضلع شرقی، جنوبی اور کورنگی کی 80 فیصد یو سیز میں محض چند روز میں اسپرے کا دعویٰ سمجھ سے بالا تر ہے۔

ساتھ ہی ساتھ شہر میں اسپرے کی ذمہ داری سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو سونپ دی گئی ہے، جس ادارے سے شہر صاف نہیں ہوتا وہ ادارہ شہر کو مچھروں سے کیسے پاک کرے گا؟

ذرائع کے مطابق اسپرے کرنے والی فی گاڑی کو 15 لیٹر پیٹرول فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ 40 لیٹر ڈیزل اور اس میں ایک لیٹر ڈیلٹا میتھرین دوائی شامل کی جاتی ہے۔

کراچی میں ڈینگی کی وبا کے کاری وار جاری ہیں، شہر کے بڑے اسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے بیڈ کم پڑ گئے، نجی اور سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہ ہونے پر مریضوں کو واپس بھیجا جانے لگا۔

شہریوں کا شکوہ ہے کہ وہ اسپرے نہ ہونے سے ڈینگی سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

ادھر ترجمان سندھ سالڈ ویسٹ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ملیر، کیماڑی، غربی اور وسطی میں اسپرے مہم مکمل کرلی گئی ہے جبکہ ضلع جنوبی، شرقی اور کورنگی میں مہم جاری ہے۔

گاڑیاں کے ایم سی نے فراہم کیں جبکہ ادویات سندھ سالڈ ویسٹ نے، لیکن شہریوں کو مچھروں سے نجات نہ مل سکی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.