کراچی کے آئی آئی چندریگر روڈ پر ڈی جی ایکسائز کے دفتر پر پولیس چھاپے کے دوران مغوی کی بازیابی کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا، ایکسائز پولیس کے مطابق ضلعی پولیس نے چھاپہ تو مارا تاہم روزنامچے میں اندراج نہیں کیا جبکہ علی حسین کے خلاف منشیات رکھنے کا مقدمہ درج تھا۔
ضلعی پولیس پر ایکسائز پولیس حاوی ہوگئی، ایکسائز پولیس کے مطابق ضلعی پولیس نے ایکسائز پولیس کے دفتر میں چھاپا مارا۔
تاہم روزنامچے میں انٹری نہیں کی اور گرفتار ملزم علی حسین اور ایکسائر پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کو گرفتار کرکے لے گئے۔
ملزم علی حسین کو 8 کلوگرام بھنگ کی برآمدگی پر گرفتار کیا گیا تھا جس کا مقدمہ یکم اکتوبر کو درج کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ضلعی پولیس کے مطابق چھاپے سے قبل ویسٹ پولیس نے علاقہ تھانہ میٹھادر میں انٹری کروائی تھی جبکہ چھاپے کے دوران ایکسائز اہلکاروں سے علی حسین کیخلاف درج ہونے والی ایف آئی آر اور روزنامچہ بھی طلب کیا۔
تاہم ایکسائز پولیس نے ایف آئی آر دکھائی اور نہ ہی روزنامچہ جبکہ علی حسین کو پولیس نے لاک اپ سے نہیں بلکہ افسر کے کمرے سے برآمد کیا تھا۔
علی حین ایکسائز پولیس اہلکار جان محمد اور اس کے ساتھی یاسین اور عبدالخالق کو تفتیش کے لیے اے وی سی سی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل ڈی جی ایکسائز کے دفتر میں پولیس چھاپے سے شروع ہوئے تنازع میں دونوں اداروں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔
ایکسائز پولیس نے کہا کہ ضلعی پولیس نے روزنامچے میں انٹری نہیں کی تو ضلعی پولیس کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران ایکسائز اہلکاروں نے روزنامچہ اور ایف آئی آر پیش نہیں کی۔
علی حسین کو تھانے کے لاک اپ سے نہیں ای ٹی او کے دفتر سے بازیاب کروایا گیا، چھاپے کے دوران ایکسائز اہلکار سمیت تین افراد گرفتار ہوئے تھے۔
ایکسائز پولیس کا کہنا ہے کہ ضلعی پولیس نے ایکسائز پولیس کے روزنامچے میں انٹری نہیں کی، علی حسین کو 8 کلوگرام منشیات کی برآمدگی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم علی حسین کے خلاف منشیات رکھنے کا مقدمہ درج ہے جبکہ ضلعی پولیس نے چھاپے سے قبل میٹھادر تھانے میں انٹری کروائی تھی۔
Comments are closed.