کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بے رحم باپ نے اسکول کا کام مکمل نہ کرنے پر اپنے ہی 12 سالہ بیٹے کو مٹی کا تیل چھڑک کر زندہ جلا ڈالا ہے۔
بچے کی ماں بے بسی کی تصویر بنی رہی، بچہ 2 روز اسپتال میں موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد انتقال کر گیا۔
’’مہنگائی کی وجہ سے پریشان تھا، غصہ آ گیا‘‘
بیٹے کو آگ لگانے کے ملزم نذیر خان نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا ہے کہ میں اپنے بیٹے کو پڑھا رہا تھا مگر وہ کچھ دنوں سے پڑھ نہیں رہا تھا، جب میں نے بیٹے سے پوچھا تو وہ خاموش ہوگیا، جس پر مجھے غصہ آ گیا۔
ملزم کا بیان میں کہنا ہے کہ سامنے مٹی کا تل پڑا تھا، بیٹے کو ڈرانے کے لیے اس پر تیل ڈال دیا، ماچس کی تیلی اسے ڈرانے کے لیے دکھائی مگر آگ لگ گئی، جیسے ہی بیٹے نے چیخیں ماریں تو مجھے ہوش آ گیا۔
ملزم نذیر خان نے پولیس کو بتایا کہ فوری طور پر بیٹے کو لے کر قریبی اسپتال گیا، وہاں سے برنس وارڈ گیا۔
ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ بیٹا برنس وارڈ میں 3 راتیں اور 2 دن داخل رہا تھا۔
ملزم نذیر خان نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ مہنگائی اور بلوں کی وجہ سے پریشان تھا، غصہ آ گیا تھا۔
ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے ملزم کو 24ستمبر تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزم کے خلاف اس کی اہلیہ نے اقبال مارکیٹ تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
Comments are closed.