کراچی کے علاقے کلفٹن میں نجی بینک کی زمزمہ برانچ کا لاکر توڑ کر 1لاکھ امریکی ڈالر چوری کرنے کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جس میں برانچ اسٹاف اور بینک کی سینئر مینجمنٹ کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کے مطابق ایف آئی آر نمبر 312/2021 مقامی تاجر یوسف کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 457، 454 اور 380 درج کی گئی ہے۔
کلفٹن پولیس کے مطابق مدعی مقدمہ یوسف نے تھانے پہنچ کر زیر دفعہ 154 بیان ریکارڈ کرایا، جس کے بعد اعلیٰ حکام کی ہدایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مدعی یوسف کے مطابق ان کی بیٹی کینسر کی مریض ہے، جس کے امریکا میں علاج کیلئے انہوں نے ڈالرز بھجوانے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا آفیشل اکاؤنٹ نجی بینک کلفٹن زمزمہ برانچ میں ہے، اکاؤنٹ سے پیسے نکلوا کر انہوں نے برانچ منیجر کے ذریعے ایک لاکھ ڈالر خریدے۔
مدعی یوسف کے مطابق بینک مینیجر نے انہیں بتایا کہ وہ یکمشت ایک لاکھ ڈالر بیرون ملک نہیں بھیج سکتے اور 10 ہزار یومیہ کے حساب سے منتقل کرائے جا سکتے ہیں، جس پر منیجر کے مشورے سے انہوں نے بینک کی اسی برانچ میں 13 مارچ 2020 کو لاکر نمبر 159 حاصل کیا، مدعی مقدمہ کے مطابق ایک لاکھ ڈالر اسی روز لاکر میں محفوظ کیے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق انہوں نے 13 مئی 2020 کو برانچ پہنچ کر چیک کیا تو لاکر خالی تھا، ان کے ایک لاکھ ڈالر چوری ہوچکے تھے۔
مدعی مقدمہ یوسف نے بینک منیجر اور ادارے کی سینئر مینجمنٹ کو لاکر توڑنے جانے اور ڈالر چوری کی اطلاع دی، جس پر بینک کی سینئر مینجمنٹ برانچ پہنچی تو پتہ چلا کہ سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی ہارڈ ڈسکس چوری ہوچکی تھیں۔
مدعی یوسف نے کلفٹن تھانے میں بتایا کہ واردات کے بعد سے اب تک بینک انتظامیہ نے انہیں نے مقدمہ درج کرانے سے روکا اور انہیں ہر دفعہ یہی کہا کہ پیسے دے دیں گے۔
یوسف کے مطابق ایف آئی اے نے اس سلسلے میں انکوائری شروع کی، جس میں وہ اپنا بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں مگر ایک سال گزرنے کے باوجود نہ تو اس میں ملوث کسی شخص کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی بینک نے انہیں رقم فراہم کی، ایف آئی آر میں بینک کا تمام اسٹاف اور ادارے کی سینئر مینجمنٹ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس بینک کی اسی برانچ کا ایک لاکر توڑنے اور 250 تولہ سونا چوری کرنے کا مقدمہ گزشتہ ہفتے درج کرایا جاچکا ہے، جس کی تفتیش کے دوران مزید 7 لاکرز توڑے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
گزشتہ سال ایک لاکھ ڈالر چوری ہونے کی تاریخ کے بعد سے بینک منیجر شیخ نعیم کی جانب سے کلفٹن تھانے میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی ڈی وی آر چوری ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی جا چکی ہے۔
Comments are closed.