کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی والے اب جوڑ توڑ کی سیاست کو مردہ باد کریں گے، کراچی میں کیا ہونا ہے کیسے ہونا ہے اب ہم بتائیں گے، 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کامیاب ہوگی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کامیاب ہوگی، کراچی کو مزید لاوارث نہیں چھوڑسکتے، شہر کو وفاقی اور صوبائی حکومت اون نہیں کرتی، افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ اب اسٹبلشمنٹ بھی اون کرنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ شہر اب شہر کھنڈرات نہیں رہے گا اسے اس کے وارث مل گئے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری،فوج اور رینجرز کو ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر اسٹیٹک پوزیشن پر لگایا جائے،کراچی سے جمع شدہ ریونیو کا کم از کم 15 فیصد حصہ کراچی پر خرچ کیا جائے۔
حافظ نعیم نے کہاکہ شہرکو میگا سٹی کا درجہ دیا جائے،خواتین کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ،ورکنگ ویمن کو تحفظ، فیملی پارک، صحت کے لیے ڈسپنسریز قائم کی جائیں گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ سازشی اپنا کام اور ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، بلدیاتی مہم میں ہمیں سب طرف سے حمایت مل رہی ہے، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کا میئر دیکھنا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہمارے جوان روز قتل ہورہے ہیں، اب تو خواتین پر بھی گولیاں چل رہی ہیں۔ کراچی کے حق کے لیے ہماری کئی سالوں کی تحریک ہے، 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کامیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ معاشی حالات خراب ہیں اور ان گئے گزرے حالات میں بھی آدھی معیشت کراچی چلا رہا ہے۔ہم ذاتی تنقید نہیں ایشو کی بنیاد پر بات کرتے ہیں، جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ ہر صورت الیکشن ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم میں دھڑے بن گئے تھے اب مل رہے ہیں اچھی بات ہے لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ کاغذات نامزدگی کے وقت ہوسکتی تھی اور اس وقت پی ٹی آئی کے دوستوں کا خیال تھا کہ مکمل سوئپ کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کراچی سے ووٹ لیا لیکن کراچی کواپنا نہیں سمجھا جبکہ کراچی میں کے الیکٹرک ،مردم شماری،کوٹہ سسٹم اور ملازمتوں کے مسائل ہیں اور ان مسائل پر پی ٹی آئی کا کبھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آتا ہے جبکہ گئے گزرے حالات میں بھی آدھی معیشت تو کراچی چلا رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کو مردم شماری کو دوبارہ کرانا چاہئے تھا، صرف یہ کہہ دینا 18ویں ترمیم ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے۔
Comments are closed.