وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کے بینرز بھی اتارے گئے مگر ہم نے امن کی خاطر کوئی آواز نہیں اٹھائی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ حکومت پر اپوزیشن اور میڈیا کا دباؤ ہے، یہ نہیں چاہتے ہیں کوئی ان پر تنقید کرے، یہ نہیں چاہتے کہ لوگوں کو پتہ چلے کہ عمران خان نے جو وعدے کئے وہ پورے نہیں ہوئے۔
سعید غنی نے کہا کہ ہزاروں گاڑیاں کراچی سے بلاول کے ساتھ ٹھٹھہ جائیں گی، کراچی کے ورکرز ٹھٹھہ تک بلاول بھٹو کے ساتھ جائیں گے، کارکنان کی سہولت کے لئے کئی انتظامات کئے ہیں، کراچی کے عہدیداران نے اپنے کنٹینیرز بنوائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے، زراعت تباہ ہے، کھاد دستیاب نہیں،کبھی کسی نے سوچابھی نہیں تھا کہ پیٹرول 160روپے کا ہوگا، اس ملک میں پی ٹی آئی کے آنے کے بعد کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، کرپشن میں وہی ملوث ہیں جو عمران خان کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت پیکا جیسے قوانین بنا رہی ہے، عوام کی آواز دبانے کے لئے ناقابل ضمانت قانون بنایا گیا، یہ چاہتے ہیں کہ سب کے ساتھ محسن بیگ والاحال کریں۔
سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم بیانات سےواضح ہوتا ہے کہ وہ لسانی فسادات چاہتی ہے، یہ وہ دور نہیں جب چٹکی بجا کر دکانیں بند ہوجاتی تھیں،ایم کیو ایم کے ماضی کے اور حالیہ بیانات دیکھ لیں، یہ شہر میں لسانی فسادات کروانا چاہتے ہیں، مگر اب کوئی ان کی یہ چیخیں بھی تو نہیں سنتا۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہاکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ہمارے بینرز پھاڑے گئے جھنڈے اتارے گئے،ہم نے 27 کو مارچ کا اعلان کیا تو انہوں نے گھوٹکی سے مارچ کا اعلان کردیا، یہ لوگ سوائے جھگڑے کے کچھ نہیں چاہتے، تمام سیاسی جماعتوں کے بینرز لگے تھے مگر نہیں اتارے گئے۔
سعیدغنی کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان نے اس شہر میں جانیں قربان کی ہیں، یہ لوگ مارچ میں نکلیں گے تو لوگ جوتوں کا ہار پہنائیں گے، ان کی ڈھٹائی پر مجھے حیرت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کمشنر کراچی کو پہلے ہی درخواست دے دی تھی، کیا انہوں نے بینرز اور جھنڈے لگانے کے لئے کوئی درخواست دی، ان کی حکومت جانے والی ہے تو یہ بوکھلاہٹ کاشکار ہوگئے ہیں۔
سعید غنی نے وزیر اعظم کے دورۂ روس کے حوالے سے سوال کیا کہ کیا پاکستان اور روس کے درمیان کوئی معائدہ یا دستخط ہوئے؟ ان کو صرف گھمایا گیا اور کھانا کھلایا گیا ہے، یہ لوگ اسی میں خوش ہوجاتے ہیں کہ کامیاب دورہ ہے۔
صوبائی وزیر نے صحافی اطہر متین قتل کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ خود یہ کیس مانیٹر کر رہے ہیں، اطہر متین کی فیملی کو بالکل اعتماد میں لیا جا رہا ہے، یہ مناسب نہیں ہوگا کہ میڈیا کے سامنے سب کچھ شیئر کریں،مجھے یقین ہے اطہر متین کے قاتل پکڑے جائیں گے۔
وزیراطلاعات سندھ نے مزید کہاکہ اُن دہشت گردوں کو قانون کے مطابق سزا دیں گے، ہماری ذمہ داری ہے اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنا ہے، پوری دنیا کے بڑے شہروں میں اسٹریٹ کرائم ہوتے ہیں، وفاقی، صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہےکہ اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کریں،صرف کراچی کو فوکس نہ کریں ، ہماری غلطی بتائیں۔
Comments are closed.