وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے دو نئے واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹس لگانے اور کراچی نیو کلیئر پاور پلانٹ (کینپ) کے قریب سمندری پانی کو صاف کرنے والا پلانٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت شہر کے بعض اہم منصوبوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا، جس میں وزیرِاطلاعات شرجیل میمن، وزیر بلدیات ناصر شاہ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، کمشنر کراچی اقبال میمن، سیکریٹری بلدیات نجم شاہ اور وزیراعلیٰ کے اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں 5 ایم جی ڈی سی واٹر ڈی سیلینیشن پروجیکٹ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے شرکاء کو بتایا گیا کہ کراچی 20 ملین آبادی کا شہر ہے اور اس کی پانی کی ضرورت 1200 ایم جی ڈی ہے جس کے مقابلے میں 655 ایم جی ڈی فراہم کیا جارہا ہے اس طرح 535 ایم ڈی کی کمی کا سامنا ہے۔
وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کہا کہ کے ڈبلیو ایس بی نے ضلع جنوبی میں صارفین کو پانی کی فراہمی کے لیے پانچ ایم جی ڈی صلاحیت کا سی واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ (ایس ڈبلیو ڈی ایس پی) لگانے کی اسکیم تیار کی ہے، ڈی سیلینیشن پلانٹس کی تنصیب کے لیے تین مقامات ابراہیم حیدری، عائشہ مسجد ڈی ایچ اے فیز سیون اور ولیج ریسٹورنٹ سی ویو کے قریب تجویز کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے ابراہیم حیدری میں کورنگی کریک پر پلانٹ کی منظوری دی، اس مقام سے حاصل ہونے والا پانی کوسٹ گارڈ چورنگی کے راستے غازی پمپنگ اسٹیشن کو فراہم کرے گا، جہاں غازی پمپنگ اسٹیشن میں کسی خرابی یا دیگر ہنگامی حالات کی صورت میں بیک اپ کے طور پر ایک اور پمپنگ کی سہولت دستیاب ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ لیاری کے قریب مزید 5 ایم جی ڈی ڈی سیلینیشن پلانٹ لگایا جائے تاکہ لیاری کو وہاں سے پانی فراہم کیا جاسکے۔
انہوں نے وزیر بلدیات کو ایک پرائیویٹ فرم سے بات کرنے کی بھی ہدایت کی جس نے کینپ کو پانی فراہم کرنے کے لیے 1.2 ایم جی ڈی ڈی سیلینیشن پلانٹ لگایا تھا۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ پرائیویٹ فرم کے ساتھ اجلاس کیا ہے اور وہ سی واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ (ایس ڈبلیو ڈی ایس پی) کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اسے جلد از جلد حاصل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کورنگی کاز وے پل پر ایک کلو میٹر پل اور ڈی ایچ اے سے جاتے ہوئے ایک کلومیٹر اور کاز وے کے بعد 200 میٹر کے پل کی منظوری دی۔
سید مراد علی شاہ نے پل کی ٹائم لائن طے کی اور محکمہ بلدیات کو 31 اگست 2022 تک تفصیلی ڈیزائن مکمل کرنے، بولی دہندگان کو 30 ستمبر تک قابلیت کے بعد (بین الاقوامی ٹینڈر)، کی تشخیص اور 31 اکتوبر تک ایوارڈ دینے، جبکہ یکم نومبر سے تعمیر شروع کرنے کی ہدایت کی۔
65 ایم جی ڈی پروجیکٹ سے متعلق وزیرِاعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اضافی 65 ایم جی ڈی پانی ہالیجی جھیل کے ذریعے پپری تک نہر، نالی، پائپ لائن، پمپنگ اسٹیشن اور دیگر ضروری ذیلی کاموں کے مربوط نظام کے ذریعے لایا جائے گا۔
وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کہا کہ اس وقت یہ 65 ایم جی ڈی پانی کینجھر گجو کینال سے نکالا جائے گا اور کشش ثقل کے ذریعے مجوزہ گھارو پمپنگ اسٹیشن تک پہنچایا جائے گا جہاں سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے فور بے کے پانی کے پوائنٹ تک پمپ کیا جائے گا جہاں نیا فور بے چیمبر تعمیر کیا جائے گا۔ اور فور بے سے پانی کو پپری فلٹر پلانٹ تک پہنچایا جائے گا۔
پیکیج-1: ہالیجی جھیل سے گھارو پمپنگ اسٹیشن تک آر سی سی لائنڈ نہر اور آر سی سی نالیوں کی تعمیر، بشمول ہالیجی جھیل اور کینجھر گجو کینال میں انٹیک ڈھانچے کی تعمیر ہے۔
پیکیج-2: گھارو میں مکینیکل اور الیکٹریکل کام سمیت 65 ایم جی ڈی پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر شامل ہے۔
پیکیج 3: گھارو میں نئے مجوزہ پمپنگ اسٹیشن سے فوربے تک 72 انچ ڈائی ایم ایس رائزنگ مین کا بچھانا، جس میں ہائی پوائنٹ پر نئے فوربے چیمبر کی تعمیر شامل ہے۔
پیکیج 4: فوربے چیمبر سے پپری فلٹر پلانٹ تک آر سی سی نالی گریوٹی مین کا بچھانا شامل ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ پیکج ایک سے تین پر کام دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے حب کینال کی اوورہالنگ کے منصوبے پر بھی بات چیت کی اور محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ منصوبے کے تمام مسائل کو دور کرکے اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔
Comments are closed.