پولیس نے کراچی میں نیپئر تھانے کے سامنے گودام میں دفن بھاری اسلحہ برآمد کیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسلحہ زنگ آلود اور ناکارہ ہے، جس کا فرانزک کرایا جائے گا، مزید اسلحہ ملنے کے امکانات کے باعث عمارت کے مختلف حصوں کی کھدائی جاری ہے۔
پولیس کے مطابق برآمد اسلحہ انتہائی جدید ہے، جس میں مشین گن، اینٹی ایئر کرافٹ گن، اینٹی ٹینک مائنز اور دیگر اسلحہ شامل ہے، جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق کارروائی اطلاع کی بنیاد پر کی گئی، مزید مقامات پر بھی اسلحے کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 2013ء کے بعد آپریشن کے دوران اسلحہ چھپایا گیا، لیکن بہت سے سوال اب بھی باقی ہیں۔
اسلحہ کہاں سے لایا گیا، کون لایا، کب یہاں چھپایا گیا؟ اس کاتعین ہونا ابھی باقی ہے۔
پولیس کے مطابق اس طرح کا اسلحہ چند برس قبل عزیز آباد سے بھی برآمد ہوا تھا، بھیم پورہ کا علاقہ برسوں پہلے ایم کیو ایم اور پھر کالعدم پیپلز امن کمیٹی لیاری گینگ وار کے زیرِ اثر رہا ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی وسطی مرتضیٰ تبسم کا کہنا ہے کہ بھاری ہتھیار دہشت گردوں کے ہو سکتے ہیں، آپریشن مکمل ہونے کے بعد تحقیقات کی جائے گی، مزید مقامات پر بھی اسلحے کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
بھیم پورہ کی قدیم عمارت کے گودام سے اسلحے کی برآمدگی پر ایس ایس پی ضلع وسطی نے کہا کہ کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مزید مقامات پر بھی اسلحے کی موجودگی کی اطلاع ہے، تھانے کے سامنے اتنی بڑی تعداد میں بھاری ہتھیاروں کی موجودگی تشویش ناک بات ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق رہائشی عمارت کے گودام سے برآمد ہونے والا یہ اسلحہ کئی سال پہلے زیرِ زمین چھپایا گیا تھا، مزید ہتھیاروں کی تلاش میں عمارت کے مختلف حصوں کی کھدائی جاری ہے۔
Comments are closed.