کراچی میں صدر کی موبائل مارکیٹ کی کمپنی میں ڈکیتی کی بڑی واردات میں ادارے کا ملازم ملوث نکلا، جسے اس کے دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واردات سے حاصل شدہ رقم سے ملزم نے نیا آئی فون اور موٹرسائیکل خریدا۔ گرفتار 3 ملزمان کے قبضے سے ایک مسروقہ کار، ڈکیتی کے دوران لوٹی گئی رقم ساڑھے چھ لاکھ روپے، ڈکیتی کی رقم سے خریدی گئی ایک نئی ہنڈا 125 موٹر سائیکل اور ایک نیا آئی فون برآمد کرلیا۔
اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس بشیر بروہی کے مطابق 10 جنوری کو صدر کراچی کے موبائل مارکیٹ میں عبداللہ ہارون روڈ ریگل مینشن میں واقع موبائل کمپنی کے سیلز سینٹر میں چار مسلح ملزمان نے واردات کی تھی۔
ملزمان اسلحہ کے زور پر 46 لاکھ روپے سے زائد رقم اور بینکوں کے چیکس اور موبائل فونز لوٹ کر فرار ہوئے تھے۔ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے پولیس کے ساتھ ساتھ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل نے بھی تلاش شروع کر دی تھی، جن میں سے تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
بشیر بروہی کے مطابق گرفتار ملزم اسد اسی کمپنی کا ملازم ہے، جس نے کمپنی میں آتے جاتے لاکھوں روپے کی ٹرانزیکشن دیکھ کر کمپنی میں ڈکیتی کا پلان بنایا اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر ڈکیتی کی واردات کی۔
ساتھی ملزم معراج عادی جرائم پیشہ ہے اور اس سے پہلے بھی قتل، اغواء اور ڈکیتی کی وارداتوں میں جیل جا چکا ہے۔ ملزم شاہ زیب بھی موبائل مارکیٹ میں ہی کام کرتا ہے اور اس سے پہلے بھی کمپنی سے پرائز بانڈ چوری کر نے کی وجہ سے گرفتار ہوچکا ہے۔
ایس ایس پی بشیر بروہی کے مطابق ملزمان کے مفرور ساتھی اور مزید گاڑیوں کی برآمدگی کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.