کراچی کے علاقے ملیر کی شمسی سوسائٹی میں قتل کی گئی خاتون اور 3 بچیوں کے پوسٹ مارٹم کی تفصیلات ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق بچیوں کے جسم پر مزاحمت کے نشانات نہیں تھے، اس خدشے کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ بچیوں کو بے ہوش کیا گیا ہو۔
انہوں نے بتایا ہے کہ بیہوشی کو کنفرم کرنے کے لیے کیمیکل اگزامینیشن کرایا جا رہا ہے جس کے لیے نمونے لے لیے ہیں، مقتول خاتون کے جسم پر مزاحمت کے نشانات ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے مزید بتایا ہے کہ مزاحمت کے نشانات خاتون کے ہاتھ پر موجود ہیں، خاتون کے جسم پر زخموں کے کئی اور نشانات بھی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام مقتولین کی موت گلے پر چھری کے وار سے ہوئی، زخمی فواد نے اس کے بعد خود کو مارنے کی کوشش بھی کی۔
پولیس نےشمسی سوسائٹی میں بیوی بچوں کے قتل کے ملزم فواد کے انویسٹرز کو بھی شاملِ تفتیش کرنے کافیصلہ کر لیا ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق انویسٹرز کا 164 کا بیان لیا جائے گا، ملزم کے فون سے ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔
تفتیشی حکام نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹرز نے 1 ماہ کا وقت دیا ہے کہ فواد 1 ماہ میں بیان دینے کے قابل ہو جائے گا۔
’’مقتولہ کے بھائی نے مقدمہ درج نہ کرایا تو سرکار کی مدعیت میں درج ہوگا‘‘
ایس ایس پی کورنگی ساجد سدوزئی کے مطابق مقتولین کے ورثاء کی جانب سے تاحال نمازِ جنازہ اور تدفین کا پولیس کو نہیں بتایا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے مقتولہ کے بھائی کو مقدمہ درج کروانے کے لیے کہا ہے، اگر مقتولہ کا بھائی مقدمہ درج نہیں کراتا تو سرکار کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے الفلاح تھانے کی حدود میں واقع شمسی سوسائٹی کے ایک گھر میں پر تشدد واقعے میں ایک شخص نے بیوی اور اپنی 3 بیٹیوں کو ذبح کر کے قتل کر دیا تھا۔
واقعے کے بعد ملزم فواد خودکشی کی کوشش میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔
ملزم نے بیان میں اپنی بیوی اور تینوں بیٹیوں کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔
قتل کیے گئے افراد میں زخمی فواد کی اہلیہ ہماء، 16 سالہ نیہا، 12 سالہ بچی فاطمہ اور 10 سالہ بچی ثمرہ شامل ہیں۔
Comments are closed.