کراچی: شہر قائد میں آج سے بارہویں جماعت کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے جس میں تقریباً ایک لاکھ 12 ہزار 600 طلبہ و طالبات شریک ہونگے اور امتحانات کے لئے شہر میں 210 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے اور نقل کی روک تھام کیلیے امتحانی مراکز کے قریب تمام فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں بند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔
چیئر مین انٹر بورڈ پروفیسر سعید الدین کا کہنا ہے کہ امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کےلئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ 2 شکایتی سیل بھی قائم کئے گئے ہیں، نقل کی روک تھام کے لئے ایف ائی اے کے سائبر ونگ کو خط لکھا گیا ہے۔
چیئر مین انٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ کسی بھی طالبعلم کو موبائل فون یا کسی بھی قسم کی الیکٹرونک ڈیوائس لانے کی اجازت نہیں ہوگی، بصورت دیگر پرچہ منسوخ کردیا جائے گا، 16 رکنی ویجلینس ٹیم بنائی گئی ہے جو مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کرے گی،210 ویجیلینس افسر بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔
پروفیسر سعید الدین نے مزید کہاکہ پرچہ آؤٹ نہ ہونے کے لئے اسکول پرنسپل اور ویجلینس آفیسر کو احکامات جاری کئے گئے ہیں، حساس امتحانی مراکز کی نگرانی کے لئے ڈی جی رینجرز کو بھی خط لکھا گیا ہے، کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو امتحانی مرکز میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
دوسری جانب کورونا کے حفاظتی اقدامات کے تحت امتحانی مراکز پر ماسک، سینیٹائزر اور تھرمل گن فراہم کردی گئی ہے اور طلبا کو پرچے سے آدھا گھنٹے پہلے پہنچنے اور پینے کا پانی ساتھ لانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے تمام امتحانی مراکز پر موبائل فون نہ لانے کا حکم بھی دیا گیا ہے اور امتحانات 4 اگست تک جاری رہیں گے جبکہ بارہویں جماعت کا آج پہلا پرچہ طبیعیات کا ہواہے جس کا دورانیہ 9.30 سے 11.30 تک دو گھنٹے کا تھا۔
Comments are closed.