ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی میں پھیپھڑوں کے امراض کی تشخیص اور جدید طریقہ علاج کے مناسبت سے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
ورکشاپ میں ملک بھر سے آئے ہوئے چالیس سے زائد ڈاکٹروں نے شرکت کی ۔
ورکشاپ سے متعلق وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز پروفیسر سعید قریشی نے بتایا کہ کورونا وبا کے بعد tracheostomy اور bronchoscopy جیسے جدید طریقہ اعلاج سے جہاں پھیپھڑوں اور سانس کے مختلف امراض کی تشخیص جلد ممکن ہے وہیں لوگوں کی زندگیاں بھی باآسانی بچائیں جاسکتی ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ سانس کی نالی کا اندرونی معایئنہ اور پھیپھڑوں کی جانچ کے لیے ان طریقوں سے کافی مدد ملتی ہے۔
Comments are closed.