کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں زہریلی دوا سے 3 بچوں کی ہلاکت کے واقعے کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
بچوں کے والد محمد عمران نے الزام لگایا ہے کہ بچوں کی ہلاکت میں ان کی سگی ماں، ان کی خالہ اور خالو ملوث ہیں۔
محمد عمران کا کہنا تھا کہ وہ لاہور میں نوکری کررہا تھا اور اہلیہ بچوں سمیت اپنی والدہ کے گھر کراچی میں تھی وہ ہر ماہ اسے خرچہ بھی بھیجتا تھا۔
ادھر گلستان جوہر میں بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر میڈیکو لیگل آفیسر (ایم ایل او) ڈاکٹر افشاں نے اہم انکشاف کیا ہے۔
ایم ایل او ڈاکٹر افشاں نے بتایا کہ تینوں بچوں کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوا ہے، لیکن اُن کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں۔
ڈاکٹر افشاں نے مزید کہا کہ بچوں کی موت کی وجوہات کے بارے میں حتمی طور پر مکمل رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کوگلستان جوہر کے بلاک 19 میں مبینہ طور پر زہریلی چیز کھانے سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں میں 2 لڑکے اور ایک بچی شامل ہے، جن کی عمریں 8 تا 3 سال ہیں۔
Comments are closed.