کراچی میں نمائش چورنگی پر پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا 12 گھنٹوں کے بعد ختم ہوگیا، شرکا دھرنے کے مقام سے روانہ ہوگئے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی کال پر کراچی میں بھی پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیا اور دھرنا دیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔
مظاہرین نے پولیس موبائل کو توڑا اور ایک پولیس وین کو آگ لگا دی، مشتعل افراد کے تشدد سے کیمرہ مین اور صحافی بھی محفوظ نہیں رہے۔
شاہراہ قائدین اور نمائش کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا، شہر کے مختلف علاقوں سے آنے والے کارکنان کو پولیس نے منتشر کرنے کے لیے پہلے آنسو گیس کی شیلنگ اور پھر لاٹھی چارج کیا۔
جواب میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے پولیس پر پتھراو بھی کیا، مشتعل افراد کے تشدد سے جیونیوز کے کیمرہ مین ناصر علی سمیت کئی فوٹو گرافر، کیمرہ مین اور صحافی بھی محفوظ نہیں رہے ان کے کیمرہ اور موبائل فون توڑ ڈالے۔
اس کے بعد میں علی زیدی، خرم شیر زمان اور دیگر رہنماوں کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکن نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا جو 12 گھنٹے سے زائد جاری رہنے کے بعد عمران خان کے اعلان کے بعد ختم کردیا گیا۔
ٹریفک پولیس نے بھی بند کیے جانے والی سڑکیں کھولنی شروع کردی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور انتخابات کے اعلان کیلئے 6 روز کی مہلت دی ہے۔
جناح ایونیو اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان اور اسمبلیاں تحلیل نہ کی گئیں تو وہ عوام کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو انتشار کی طرف لے جارہی ہے۔ حکومتی ایما پر تحریک انصاف کے 2 کارکن شہید کیے گئے۔
Comments are closed.