3 روز قبل کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال کے بلاک 11 میں واقع نعمان ٹیرس فیز 1 میں آتشزدگی کا افسوس ناک واقعہ شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا جس میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو بھائی طلحہ طاہر اور امیر حمزہ طاہر زندگی کی بازی ہار گئے۔
طلحہٰ طاہر
25 سالہ طلحہٰ طاہر کی فیس بُک پروفائل سے معلوم ہوا ہے کہ اقراء یونیورسٹی گلشن کیمپس سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد گزشتہ برس اسی جامعہ میں انٹرن شپ پر مامور تھا۔
گوکہ نوجوان کی فیس بُک پروفائل لاک ہے لیکن اس کے دوست احباب کی پوسٹ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ طلحہٰ طاہر دوستوں کا دوست تھا۔
امیر حمزہ طاہر
22 سالہ امیر حمزہ طاہر جامعہ کراچی میں ایکچورئل سائنس اینڈ رِسک مینجمنٹ کا طالب علم تھا اور ان دنوں نجی انشورنس کمپنی میں انٹرن شپ کررہا تھا۔
امیر حمزہ طاہر بھی بڑے بھائی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے یاروں کا یار اور خوش مزاج طبعیت کا مالک تھا۔
نوجوان کے سوشل میڈیا سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کھیلوں کا شوقین تھا اور کرکٹ اور فٹ بال کے ورلڈ کپ کے دوران امتحانات ، پڑھائی میں توازن کیسے برقرار رکھیں، اسی میں الجھا ہوا تھا۔
حمزہ بے صبری سے اتوار کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے کا بھی منتظر تھا۔
دونوں بھائیوں نے ابتدائی تعلیم قریب واقع ’چیپٹر اینڈ ورسس‘ اسکول سے حاصل کی ہے۔
نوجوانوں کی اس ناگہانی موت سے اہل خانہ، دوست احباب رشتہ دار اور اہل محلہ سب ہی حالت غم میں ہیں اور مسلسل ان کے لیے دعائے مغفرت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آگ لگنے کے اس واقعے میں ایک ہی خاندان کی 2 خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے مذکورہ دو بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سول اسپتال کے برنس وارڈ میں دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔
ان کے والد اور بہن کی حالت ابھی بھی خطرے میں ہے۔
Comments are closed.