بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی، سندھ ریولوشنری آرمی کا تربیت یافتہ دہشتگرد گرفتار

کاؤنٹر ٹیرَرازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں یونیورسٹی روڈ موسمیات چورنگی سے سندھ ریولوشنری آرمی (ایس آر اے) کا مبینہ دہشتگرد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق یونیورسٹی روڈ موسمیات چورنگی سے گرفتار کیا گیا ملزم سجاد عرف ببلو سندھ ریولوشنری آرمی کا تربیت یافتہ دہشتگرد ہے، ملزم کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

 دوران تفتیش ملزم نے انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 19جون 2020ء کو ملزم نے لیاقت آباد میں رینجرز موبائل پر حملے میں معاونت کی تھی، حملے میں ایک شخص جاں بحق اور رینجرز اہلکار سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

گرفتار ملزم سجاد عرف ببلو  نے بتایا کہ 8 جولائی 2020ء کو ریٹائرڈ رینجرز افسر ملک عاشق کی دکان پر حملہ کیا تھا، حملے میں ریٹائرڈ رینجرز اہلکار جاں بحق ہوا جبکہ 14 اگست کو قیادت کے احکامات پر چائنیز وین پر حملے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی۔

ملزم کے مطابق چائنیز وین پر حملے کی منصوبہ بندی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپوں کی وجہ سے عمل درآمد نہ ہوسکا تھا۔

ملزم کا بتانا ہے کہ نیاز لاشاری کی ہلاکت کے بعد قیادت نے بدلہ لینے کے احکامات دیئے، ملزم اور اس کے ساتھی جاوید منگریو کی بشیر شر سے محمد خان گوٹھ میں ملاقات ہوئی تھی اور ایئرپورٹ کے قریب ملیر کینٹ پر رینجرز کی چیک پوسٹ پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا جبکہ جاوید منگریو کی جانب سے ہینڈ گرنیڈ فراہم نہ کرنے کی وجہ سے حملہ ملتوی کردیا تھا۔

گرفتار ملزم سجاد عرف ببلو نے مزید انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ  تین روز بعد لیاقت آباد میں رینجرز کی موبائل پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا تھا، 11اگست2020ء کو غازی گوٹھ میں واقع اسٹیٹ پر کارروائی کی منصوبہ بندی کی تھی اور  ساتھیوں کے ہمراہ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا جبکہ سیکیورٹی سخت ہونے کی وجہ سے کارروائی ترک کرنا پڑی تھی۔

دوران تفتیش ملزم کا کہنا تھا کہ جوہر کمپلیکس پر آزادی اسٹال پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی، فیملیز اور بچوں کی وجہ سے حملے کا ارادہ ترک کیا تھا اور کراچی میں جشن آزادی کی ریلیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، سجاد شاہ عرف سوڈھو کی ہدایت پر ایس آر اے کی مختلف ٹیموں کو ہدایت کی گئی جبکہ ہدایت ملی تھی کہ 14اگست پر ریلیوں میں ہینڈ گرنیڈ، بوتل بم اور فائرنگ کرنی ہے۔

ملزم کے مطابق بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن ساتھیوں کی گرفتاری کی وجہ سے کام نہ ہوسکا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق وارداتوں میں بشیر شر، سجاد منگریو، سجاد منگیجو، جاوید منگریو، امام بخش عرف اڈھو انقلابی، سارن میرانی، انیس تنیو، سجاد شاہ عرف سوڈھو سندھی بھی بالواسطہ شامل رہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.