کالعدم تنظیم کا جلوس لاہور سے نکل کر سادھوکی پہنچ گیا ہے۔ جلوس کو آگے جانے سے روکنے کے لیے جی ٹی روڈ پر دریائے چناب کے قریب 12 فٹ چوڑی خندق کھود دی گئی۔
پنجاب کے سینئر وزیر راجہ بشارت کے مطابق مظاہرین کی سینئر قیادت میں سے چار افراد سے رابطے ہوئے ہیں۔ مظاہرین قیادت سے تین روز میں چار مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں۔
اس دوران اسلام آباد کو مظاہرین سے ہر صورت محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر سے پولیس کے تیس ہزار جوان دارالحکومت طلب کر لیے گئے ہیں ۔
کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث راولپنڈی میں آج دوسرے روز بھی راستے بند ہیں، جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کرکے اندرون شہر بیشتر راستوں کو سیل کیا گیا ہے، راولپنڈی میٹرو بس سروس بھی تاحکم ثانی معطل ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ کو سکستھ روڑ سے فیض آباد تک مکمل سیل کردیا گیا ہے، مری روڈ پر بڑے اور چھوٹے کاروباری مراکز دو روز سے بند ہیں۔
راولپنڈی میں اشیائے ضروریہ کی ترسیل بھی متاثر رہی، پیٹرول پمپس پر خاصہ رش رہا کیونکہ راستوں کی بندش سے پیٹرول کی ترسیل میں بھی فرق پڑا ہے، مری روڈ کے اطراف تمام علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
طلباء، خواتین، اسکول کے بچے اور معمر افراد کو پیدل سفر کرنا پڑا، بندشوں کی وجہ سے مریضوں کی اسپتالوں تک رسائی مشکل ہوگئی ہے۔
راولپنڈی میں انتظامیہ نے سیکورٹی سخت کردی ہے، فیض آباد کی طرف جانے والے راستوں، میٹرو روٹ اور مری روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
Comments are closed.