میرپور ماتھیلو کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ پر کارسرکار میں مداخلت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی، ملزم نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
میرپور ماتھیلو کی عدالت میں2019 ء میں گھوٹکی کے ضمنی انتخاب کے دوران اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ پر کار سرکار میں مداخلت کے مقدمےکی سماعت کی گئی، عدالت کی جانب سے فردِ جرم عائد کرنے پر ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کرتے ہوئے مقدمے کو سیاسی قرار دیا۔
مقدمے کا مدعی پولیس افسر شیر خان بزدار عدالت میں پیش نہیں ہوا، عدالت نے کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔
اس موقع پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی سندھ حکومت کی کرپشن بےنقاب کرتا ہےاس پر کیس بنا دیئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نےکرپشن کے ریکارڈ قائم کئے ہیں، ہر ہفتے کروڑوں روپےکتوں کے مارنے پر خرچ کئے جا رہے ہیں، کتے بھی موجود ہیں، کتے مارنے والے بھی موجود ہیں،عوام کو کتےکاٹ رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ تیل اور گیس کی پیداوار کا مرکز ہے لیکن کھنڈر بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعہ کو وزیراعظم آئی بی اے سکھر آ رہے ہیں،وہ سندھ کے عوام کے لئے میگا پیکیج کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed.