وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق وفاقی کابینہ اراکین نے وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال سے متعلق معاملہ مؤخر کردیا۔
اس میں کہا گیا کہ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سعودی عرب سے رہائی پانے والے مزید 28پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے جبکہ وزیرِ اعظم نے قیدیوں کی رہائی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نیشنل پارک میں کسی قسم کی تجاوزات کی اجازت نہ دینے پر اتفاق کیا گیا، وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی گئی۔
وفاقی کابینہ نے وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال سے متعلق معاملہ مؤخر کردیا ہے۔
اجلاس میں محمد سلیم کو ممبر نیشنل ٹیرف کمیشن تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجراء کا اختیار وزیر داخلہ یا سیکریٹری یا ایڈیشنل سیکریٹری کو دینے کی منظوری دی گئی۔
فراڈ کے مقدمے میں مطلوب مجاہد پرویز کو امریکا کے حوالے کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں قومی اسمبلی میں مختلف صوبوں کی نشستوں کی تقسیم میں ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں محمد جبار خان کو سی ای او پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔
سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تبدیلیوں کی منظوری بھی دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں رابعہ جویریہ آغا اور عامر کراچی والا کو بطور انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کورونا سے متعلق 61 اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی سے استثناء کی مدت میں توسیع کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے سید آفتاب حیدر کو سی ای او پاکستان سنگل ونڈو تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔
Comments are closed.