sharayu christian bookstore fort myers asian dating uk free south american brides cupid canada how to be ulzzang boy date in girls

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کابل کا ایسا محکمہ جہاں اب بھی کچھ نہیں بدلا

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سیاسی اور سماجی منظر نامہ تبدیل ہوگیا ہے، لیکن کابل کا ایک محکمہ ایسا بھی ہے جہاں اب بھی کچھ نہیں بدلا۔

افغانستان میں طالبان کے برسرِ اقتدار آنے سے ہر سرکاری محکمے میں تبدیلیاں ہوئی ہیں۔

مختلف وزارتوں کے دفاتر سے ملازمین کی بڑی تعداد غیرحاضر ہے، سوائے ایک محکمے کے اور وہ ہے ٹریفک پولیس کا محکمہ۔

افغانستان کے شہر جلال آباد میں طالبان جنگجوؤں کے ٹرک کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

نہ وردی تبدیل ہوئی، نہ ہی افغان پرچم کی جگہ طالبان کے پرچم نے لی، تیزی سے بدلتے حالات سے قطع نظر، یہ اہلکار کابل جیسے مصروف ترین شہر میں اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں۔

کابل ٹریفک پولیس ڈائریکٹوریٹ میں محمد نواز گزشتہ 3 سال سے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک کے نظام کو سیاست سے الگ رکھنا ضروری ہے۔

کابل کی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو آسان بناتے یہ اہلکار محض 15 ہزار افغانی ماہانہ پر کام کرتے ہیں اور 3 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ تشکیل دے دیا ہے، یہ اساسی و قانونی ڈھانچہ 40 نکات پر مشتمل ہے۔

طالبان نے کابل فتح کرنے کے بعد ٹریفک پولیس کے محکمے پر بھی اپنا رئیس مقرر کر رکھا ہے۔

’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں مولوی خیل نے دعویٰ کیا کہ طالبان قیادت سرکاری محکمے چلانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

طالبان قیادت نے ٹریفک اہلکاروں کو اپنا کام جاری رکھنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معاشی بحران پر قابو پاتے ہی واجبات ادا کر دیئے جائیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.