سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ کا آغاز ہو گیا، پولنگ آج صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
حلقے میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے، جبکہ کل 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 47 پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دے کر اے کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔
14 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے کر بی کیٹیگری میں جبکہ 137 پولنگ اسٹیشنز سی کیٹیگری میں شامل ہیں۔
اے کیٹیگری کے 47 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔
پورے حلقے میں سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار 162 پولیس اہلکار اور رینجرز کے 1 ہزار 48 جوان تعینات ہوں گے جبکہ پاک فوج کی 10 ٹیمیں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر موجود رہیں گی۔
ضمنی الیکشن کے باعث سیالکوٹ میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، اس موقع پر لائسنس یافتہ یا بغیر لائسنس کے اسلحے کی نمائش کی اجازت نہیں ہو گی۔
عام انتخابات 2018ء میں نون لیگ کے افتخار الحسن عرف ظاہر شاہ حلقے سے کامیاب ہوئے تھے،جن کی وفات کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔
پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی نے ان عام انتخابات میں 61 ہزار 727 ووٹ لیے تھے۔
ضمنی انتخاب میں نون لیگ نے افتخار الحسن کی صاحبزادی نوشین افتخار کو ٹکٹ دیا، جبکہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدوار علی اسجد ملہی کو برقرار رکھا۔
رواں سال 19 فروری کو 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج متنازع ہونے پر الیکشن کمیشن نے رزلٹ روک لیا تھا۔
الیکشن کمیشن نےآج (10اپریل کو) پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔
پی ٹی آئی امیدوار اسجد ملہی نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی، تاہم سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
Comments are closed.