پیر 15ذیقعد 1444ھ 5؍جون2023ء

ڈاکوؤں کے ہاتھوں مغویوں کا قتل: اگر ہماری حدود ہوتی تو ہم لاشیں لے آتے، رحیم یار خان پولیس

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رحیم یار خان رضوان گوندل کا کہنا ہے کہ گھوٹکی پولیس کے ایک آفیسر نے تسلیم کیا ہے کہ یہ رونتی تھانے کی حدود ہے، اگر ہماری حدود ہوتی تو ہم لاشیں لے آتے۔

 ڈی پی او رضوان گوندل نے کہا کہ دو مغوی اور ایک ڈاکو گھوٹکی کے تھانہ رونتی کی حدود میں ہلاک ہوئے، ہلاک ڈاکو نتھو شر ڈی ایس پی اوباڑو اور دو ایس ایچ او کے قتل میں ملوث تھا۔

گھوٹکی میں رونتی کے کچے میں 2 مغویوں کو ڈاکوؤں کے ساتھیوں نے قتل کردیا۔

واضح رہے کہ ضلع گھوٹکی کے کچے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 2 مغویوں کے قتل کے بعد مغویوں کی لاشیں اٹھانے کے معاملے پر سندھ اور پنجاب کی پولیس میں حدود کا جھگڑا شروع ہوا تھا۔

رحیم یار خان پولیس کا کہنا تھا کہ جہاں مغوی قتل ہوئے وہ ضلع گھوٹکی کے تھانہ رونتی کی حدود میں ہے، جبکہ گھوٹکی پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں ڈاکوؤں نے مغویوں کو قتل کیا وہ ضلع رحیم یارخان کے تھانہ ماچھکہ کی حدود میں ہے۔

رونتی کے ڈاکوؤں نے قید سے بھاگنے کی کوشش کرنے پر 2 مغویوں کو قتل کیا تھا۔ ڈاکوؤں کے ہاتھوں مغویوں میں فیصل آباد کا یاسین اور سرگودھا کا  اکرام شامل ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.