سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر نے مقامی کرنسی کو کچل کر رکھ دیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کا روپے کی قدر میں کمی سے فائدے کا بیان ظالمانہ لطیفہ ہے، زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرنے سے روپے کی قدر مزید کم ہوگی۔
سینیٹر میاں رضا ربانی کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالرز سے گر کر 17 ارب ڈالرز کی سطح پر آ گئے ہیں، ذخائر میں کمی بیرون قرضہ ادائیگی کے باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کا روپے کی قدر سے متعلق بیان ایک ظالمانہ لطیفہ ہے، کے الیکٹرک 3 روپے 45 پیسے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کر رہا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت گیس نرخ میں 35 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ دی اکانومسٹ رپورٹ کے مطابق مہنگائی کے اعتبار سے پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے، اشیاء خور و نوش گھی، چینی اور آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، جبکہ سبزیوں کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشیاء ضروریہ خریدتے وقت عام آدمی تمام ٹیکس ادا کر رہا ہے، حکومت بڑے کاروبار اور صنعتی شعبے کے افراد کو ٹیکس ریلیف دے رہی ہے، خبریں ہیں کہ مشیر خزانہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ چھوڑ کر امریکا سے روانہ ہو گئے ہیں۔
رضا ربانی کاکہنا تھا کہ مشیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات بیورو کریسی کے ہاتھ میں چھوڑ دیئے ہیں،حکومت پارلیمنٹ اور عوام کو پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لے۔
Comments are closed.