لانگ مارچ 5 بی: چین کے خلائی سٹیشن جانے والا راکٹ تباہ، ملبہ زمین پر آ گرا
چینی اور امریکی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ چین کا راکٹ بحر اوقیانوس اور بحر ہند کے اوپر تباہ ہو جانے کے بعد، اس کا ملبہ زمین پر آ گرا ہے۔
چین کی خلائی ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ لانگ مارچ 5 راکٹ کا زیادہ تر حصہ زمین کے ماحول میں ہی جل کر ختم ہو گیا اور بقیہ ملبہ سمندر سولو سے زمین میں داخل ہوا۔
اس سے قبل ماہرین نے کہا تھا کہ راکٹ کے کسی رش والے علاقے کے پاس زمین پر گرنے کے امکانات بہت کم ہیں۔
راکٹ کے ملبے کی زمین پر واپسی پر کسی قسم کا کنٹرول نہ ہونے کے سبب اب خلائی ملبے سے وابستہ زمہ داریوں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
اس سے قبل ناسا چینی خلائی ایجنسی سے یہ مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ اپنے راکٹ کچھ اس طرح ڈیزائن کرے کہ حادثے کی صورت میں اگر ان کا ملبہ زمین میں داخل ہو تو چھوٹے چھوٹے حصوں میں ٹوٹ جائے اور بین الاقوامی اصول بھی یہی کہتے ہیں۔
چین کے خلا میں تیار کیے جا رہے سٹیشن ٹیانگونگ کی جانب جانے والے راکٹوں کی زمین پر واپسی اب تک کنٹرول نہیں کی جا سکی ہے۔
اتوار کو لانگ مارچ 5 نے اس خلائی سٹیشن کی جانب پرواز بھری تھی۔ یہ راکٹ ٹیانگونگ سٹیشن کے لیے لیب ماڈیول لے جا رہا تھا۔
چینی حکام کا کہنا تھا کہ راکٹ کے سیارہ زمین پر لوٹنے کی صورت میں معمولی خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ زیادہ امکان اس بات کے ہیں کہ یہ سمندر میں گرے گا۔
مئی 2021 میں لانچ سے قبل لانگ مارچ 5 راکٹ
تاہم اس بات کے امکانات بھی تھے کہ اس کے ٹکڑے زمین پر آبادی والے علاقوں میں آ گریں، ٹھیک اسی طرح جیسے مارچ 2020 میں ہوا تھا جب آئیوری کوسٹ کے کچھ علاقوں کو نقصان پہنچا تھا۔
سیٹیلائٹ آپریٹرز کے لیے یہ بہت اہم ہو گیا ہے کہ وہ ایسے خلائی طیارے ڈیزائن کریں جو زمینی ماحول میں داخل ہونے سے قبل ٹکڑوں میں ٹوٹ جائیں اور ایسا یقینی بنانے کے لیے انھیں ایسے مواد سے تیار کیا جاتا ہے جو کم درجہ حرارت پر پگھل جائیں، مثال کے طور پر ایلومینیئم۔
راکٹ کے معاملے میں ایسا کرنا بہت مہنگا پڑتا ہے۔ تاریخی طور پر ایندھن جمع کرنے کے لیے ٹائیٹینیئم کا استعمال ہوتا رہا ہے جسے جلنے کے لیے بہت زیادہ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کا سائز مسئلے کی وجہ ہے۔ خاص طور پر لانگ مارچ 5 جیسے راکٹس کے معاملے میں جس کا وزن 25 ٹن سے زیادہ تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
اس سے قبل لانگ مارچ 5 کو دو بار اور بھی لانچ کیا جا چکا ہے۔ ایک مرتبہ مارچ 2020 اور دوسری بار مئی 2021 میں۔ دونوں ہی چینی خلائی سٹیشن کے لیے اشیا لے جانے کا کام کر رہے تھے اور دونوں ہی بار راکٹ کا ملبہ زمین پر آ گرا تھا۔
ان میں سے کسی بھی معاملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن متعدد خلائی ایجنسیوں نے ان واقعات کی مذمت کی تھی۔
منگل کو چین کے سرکاری خبر رساں ادار گلوبل ٹائمز نے مغربی میڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکا کے اشاروں پر لانگ مارچ 5 کے خلاف مہم کے تحت باتیں کر رہے ہیں۔
حالیہ راکٹ چینی خلائی سٹیشن کے لیے تین میں سے دوسرا ماڈیول لے کر روانہ ہوا تھا۔
چین نے اپنے خلائی سٹیشن کی تیاری اپریل 2021 میں شروع کی تھی جب اس نے وہاں رہائشی کوارٹرز تیار کرنے کے لیے ٹینہے ماڈیول لانچ کیا تھا۔
چین پر امید ہے کہ سنہ 2022 کے اختتام تک ٹیانگونگ مکمل طور پر تیار ہو جائے گا۔
Comments are closed.