بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

چین کی تائیوان کے گرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع

چین نے تائیوان کے اطراف 6 مقامات پر بڑے پیمانے پر لائیو فائر سمیت فضائی و بحری فوجی مشقوں کا آغاز کردیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے چھ روزہ فوجی مشقوں کا آغاز امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائپے سے روانگی کے چند گھنٹے بعد کیا جو اتوار 7 اگست تک جاری رہیں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے دنیا بھر کی ایئرلائنز کو خبردار کیا ہے کہ تائیوان کے اطراف 6 فضائی علاقوں کوخطرناک زون قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان سے دور رہیں اور اس کے اردگرد 4 سے 12 اگست تک تمام بین الاقوامی پروازیں بند کردی ہیں۔

امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق یہ وارننگ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورۂ تائیوان کے پس منظر میں دی گئی ہے۔

وزارت دفاع تائیوان کا کہنا ہے کہ چینی فوج نےآج مشقوں میں تائیوان کے سمندر میں متعدد بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چینی فوجی مشقوں کی شدید مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ چینی فوجیوں نے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، فوجی مشقیں علاقائی امن کو نقصان پہنچانے والے غیر معقول اور اسٹیٹس کو کو تبدیل کرنے کا اقدام ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تائیوان نے چینی فوجی مشقوں کو سمندری اور فضائی حدود کی ناکہ بندی کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

دوسری جانب امریکا یقین دہانی کروائی ہے کہ چین کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات رکھتے ہوئے تائیوان کے حوالے سے ’ون چائنا‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے دورہ تائیوان کے دوران کہا ہے کہ ’امریکہ تائیوان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔‘

تائیوان کو بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور قوانین کے مطابق امریکا تائیوان کو دفاعی ذرائع فراہم کرنے کا پابند ہے۔ امریکا نے تائیوان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.